Jazz نے ایف بی آر کی جانب سے اپنا دفتر سربمہر کیے جانے کی مذمت کردی

Jazz نے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں گزشتہ چھ سال کے دوران قومی خزانے میں دو سو اکاون ارب روپے جمع کرائے ہیں ۔۔

​اسلام آباد ، 29 اکتوبر 2020: پاکستان کا نمبر ون فورجی آپریٹر اور سب سے بڑا انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروس فراہم کرنے والا ادارہ ، Jazz ، سب سے بڑے ٹیکس دہندگان میں سے ایک اور گزشتہ پچیس سال کے دوران ساڑھے نو ارب امریکی ڈالرکی سرمایہ کاری کے ساتھ سب سے بڑا غیرملکی سرمایہ کار ہے ۔ صرف گزشتہ چھ سال کے دوران Jazz نے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں قومی خزانے میں دو سو اکاون ارب روپے جمع کرائے ہیں ۔

​Jazz ہمیشہ قانون کی پاسداری کرنے والا کارپوریٹ ادارہ رہا ہے اور چھ کروڑ تیس لاکھ صارفین کے ساتھ ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروسز میں مارکیٹ لیڈر کے طور پر پاکستان کی معیشت میں مالیاتی اور ترقیاتی لحاظ سے سب سے آگے رہا ہے ۔ کمپنی نے سیلابوں ، زلزلوں اور حال ہی میں کووڈ نائنٹین ریلیف رسپانس میں ایک ارب بیس کروڑ روپے دے کر اپنی سماجی ذمہ داریاں بھی ادا کی ہیں ۔

Jazz کے ترجمان کے مطابق ہمیں گزشتہ روز ایف بی آر کی جانب سے متنازعہ ٹیکس کے مطالبے پر مشتمل ایک نوٹس ملا اور ہمیں ایسے مبینہ ٹیکسوں پر سخت تحفظات ہیں ۔ کارروائی اُس ٹیکس وصولی نوٹس کی بنیاد پر کی گئی جو کہ دو ہزار اٹھارہ سے ایک متنازعہ معاملہ ہے اور زیر سماعت ہے ۔ اس طرح کے سخت اقدمات سے ہماری کارپوریٹ ساکھ اور فخر کو نقصان پہنچا اور Jazz اور دیگر کے غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا ۔۔ سب سے بڑے ٹیکس دہندہ ہونے کے باوجود ہمارے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ بدقسمتی ہے ۔ ایسی صورتحال میں جب حکومت ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کےلیے کوششیں کررہی ہے ، اس طرح کے سخت اقدامات ، بدقسمتی سے سرمایہ کاری کو شدید طریقے سے متاثر کریں گے ۔​

Jazz اس مسئلے کا حل چاہتا ہے ، میرٹ اور حق کی بنیاد پر اسے نمٹانے کی خاطر Jazz ہمیشہ مذاکرات کےلیے تیار ہے ۔ Jazz اپنے معزز صارفین کو بھی یقین دلاتا ہے کہ ، چیلنجز کے باجود ، ہم بلاتعطل خدمات کی فراہمی جاری رکھیں گے ۔​