اسلام آباد ، گیارہ مارچ دوہزار بیس : ہوآوے کی زیرسربراہی ، اور Jazz کی تیکنیکی معاونت سے ، پاکستانی تخلیق کاروں میں ڈیجیٹل مہارتیں مستحکم کرنے کےلیے پارٹنرشپ کے ذریعے ایک صف اول کی آئی سی ٹی ٹریننگ کرائی جائے گی ۔
چھ ماہ کے عرصے میں دوسو زیر تربیت افراد کو بگ ڈیٹا ، کلاوڈ کمپیوٹنگ اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبوں میں عالمی طور پر سرٹیفائیڈ کیا جائے گا ۔ Jazz جو صف اول کی ڈیجیٹل کمپنی ہے ، ڈیجیٹل پاکستان بیانیے کو عملی شکل دینے کےلیے اس ٹریننگ کی معاونت کررہی ہے ۔ ہوآوے نالج فیکٹری کے پاس عالمگیر سطح پر تسلیم شدہ ٹرینرز ہیں جو نیشنل انکوبیشن سنٹر اسلام آباد میں کلاسز لیں گے ۔
پروگرام کا مقصد تیزی سے ترقی کرتی ڈیجیٹل اکانومی میں جدید ترین رجحانات سے سٹارٹ اپ کمیونٹی اور Jazz کے ملازمین کو بہرہ ور کرنا ہے ۔
Jazz کے سی ای او عامر ابرہیم نے اشتراک سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کلاسز ہر اس شخص کےلیے فائدہ مند ہوں گی جو ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں کام کررہا ہے اور ان کلاسز کی بدولت انتہائی ضرری ڈیجیٹل ٹولز سے واقفیت حاصل ہوگی ۔ ہماری ورک فورس جتنا زیادہ ڈیجیٹل ٹولز کے کام کو سمجھے گی ، پاکستان اسی رفتار سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔
ہوآوے کے مڈل ایسٹ ریجن پریذیڈنٹ چارلس یانگ نے کہا کہ پاکستان میں ایک ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل مارکیٹ ہے اور اس کی آبادی میں اڑسٹھ فیصد نوجوانوں کی بدولت ملک میں بہت پوٹینشل ہے ۔ ہوآوے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کی مہارتیں سکھا کر پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہتا ہے تاکہ یہ نوجوان انٹرپرینیورز بنیں اور ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالیں ۔
یہ آغاز کار Jazz کے ڈیجیٹل سسٹین ایبلٹی منصوبے کے تحت سامنے لایا گیا جو نوجوانوں کوٹیکنالوجی سے بہرہ ور کرتا ہے ۔۔ پروگرام کا مقصد ٹیکنالوجی کی بنیاد پر علم سے نوجوانوں کو آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کےلیے تخلیقی انداز میں ڈیجیٹل اور مالیاتی حل پیش کرسکیں ۔
ہوآوے پاکستان کے سی ای او مارک مینگ نے کہا کہ ہوآوے کمپنی ، چالیس سال پہلے شروع ہوئی ، یہ کمپنی ٹیکنالوجیکل تبدیلی پر یقین رکھتی ہے اور اسے سماجی ذمہ داری کے طور پر دیکھتی ہے ۔ پاکستان میں آپریٹر کے طور پر ، Jazz ہماری پہلی ترجیح ہے ، اور ہماری خواہش ہے کہ ہم مل کر ان آئی سی ٹی ٹریننگز کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنائیں اور ڈیجیٹل لینڈ سکیپ تشکیل دیں ۔
جیسا کہ اقوام متحدہ کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز، دوہزار تیس پر عملدرآمد کےلیے ، ٹیکنالوجی بہت اہم ہے ، اسی طرح حکومت پاکستان کے وسیع تر عالمگیر اہداف کے حصول کےلیے ٹریننگز بھی ایک اہم کردار ادا کریں گی ۔