لاہور ، پندرہ مارچ دوہزار انیس ۔۔۔ Jazz کیش ، جو فعال موبائل ویلٹ میں سرفہرست ہے ، کسانوں کو سبسڈی کی رقوم کی تقسیم ڈیجیٹائز کرنے کی کاوش کے طور پر، حکومت پنجاب کے محکمہ زراعت ساتھ حال ہی میں اپنا شراکت داری قائم کی ہے ، جس کے تحت Jazz کیش حکومت پنجاب کے محکمہ زراعت کو رقوم کی تقسیم سے متعلق خدمات فراہم کرے گا ۔
زرعی شعبہ ملک کی جی ڈی پی (خام قومی پیداوار) کا چوبیس فیصد ہے اور روزگار کمانے والی نصف لیبر فورس اس شعبے سے منسلک ہے۔ اس وجہ سے پنجاب کے محکمہ زراعت نے اہم فصلوں کی پیداوار بڑھانے کےلیے صوبے میں کاشتکاروں کو مراعات دی ہیں اور فیصلہ کیا ہے کہ ان فصلوں کی پیداوار کے اخراجات کےلیے مالی معاونت فراہم کی جائے ۔
Jazz کے چیف ڈیجیٹل آفیسر عامر اعجاز نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم بینکنگ کی تقسیم میں پل کا کردار ادا کرنے کےلیے بہت محنت کررہے ہیں تاکہ ملک کو کیش کے بغیر چلنے والی اکانومی بنایا جاسکے اور اس قسم کی پارٹنرشپس اس مقصد کے حصول کی جانب لے جانے کا ایک راستہ ہیں ۔۔ Jazz کیش کے ذریعے سبسڈی کا حصول سے نہ صرف اخرجات بچتے ہیں بلکہ وقت کی بھی بچت ہوتی ہے۔
یہ پارٹنر شپ پاکستان کو ڈیجیٹل ، کیش کے بغیر، اکانومی بنانے کےلیے Jazz کا آگے کی جانب ایک اور قدم ہے ۔۔ پنجاب کا محکمہ زراعت کھاد، کپاس ،آئل سیڈز اور دیگر زرعی مداخل کےلیے اعانتی رقوم Jazz کیش کے ذریعے فراہم کرے گا ۔۔ Jazz کیش کی ٹیم نے کسانوں کو رقوم کی ادائیگیوں کےلیے ایک انتہائی آسان طریقہ تیار کیا ہے جسے استعمال کرنے والے بہت سہولت کے ساتھ بٹن کے سنگل کلک کے ساتھ رقوم تقسیم کرسکیں گے۔
کسان اعانتی رقوم ، مقامی بینکوں میں لمبی قطاروں میں لگ کر طویل انتظار کے بعد لینے کی بجائے ، کسی بھی اے ٹی ایم یا ملک بھر میں پھیلے Jazz کیش ریٹیلرز سے نکلوا سکیں گے ۔
پنجاب کے وزیر زراعت نعمان لنگڑیال نے کہا کہ زراعت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور تیزی سے بدلتی دنیا میں دیگر چیزوں کی طرح اپنی جگہ بنانے کےلیے اسے نئے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔ ڈیجیٹل انقلاب زراعت اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں تبدیلیاں لارہا ہے ، موبائل فون سے منسلک Jazz کیش جیسی سہولتیں کسانوں کو ساتھ لے کر چلنے ، انہیں بااختیار بنانے اور ان کے زرعی کاموں میں حوصلہ افزائی کریں گے ۔
معاہدے پر دستخط ، لاہور میں زراعت کے دفتر میں ایک تقریب کے دوران کیے گئے۔